Home » Why Your Hands Can’t Crush an Egg: Nature’s Perfect Design

Why Your Hands Can’t Crush an Egg: Nature’s Perfect Design

🥚 انڈے کو کناروں سے توڑنے کی کوشش میں ناکامی کی وجہ

by Shakir Khan
0 comments 48 views 2 minutes read Why cannot we break egg by sides?

انڈے کو کونوں سے توڑنے کی سائنسی وجہ

انڈہ ایک نہایت دلچسپ قدرتی ڈھانچہ ہے جسے قدرت کا انجینئرنگ کا شاہکار بھی کہا جا سکتا ہے۔ عام طور پر ہم جانتے ہیں کہ انڈہ ایک نازک چیز ہے اور ہلکی سی ضرب سے بھی ٹوٹ جاتا ہے۔ لیکن جب انڈے کو اس کے کونوں (یعنی دونوں نوکیلے یا گول سروں) سے دبایا جاتا ہے تو یہ ٹوٹتا نہیں۔ یہ ایک سادہ سا مظہر نہیں بلکہ ایک گہری سائنسی حقیقت ہے جس کا تعلق جیومیٹری، فزکس اور میٹریل سائنس سے ہے۔


  1. انڈے کی شکل اور جیومیٹری

انڈے کی بناوٹ دراصل elliptical یا oval dome جیسی ہے۔ گنبد (dome) ایک ایسی شکل ہے جو دباؤ کو یکساں طور پر اپنی سطح پر تقسیم کر دیتی ہے۔ اسی اصول پر مسجدوں اور پلوں کے گنبد صدیوں تک قائم رہتے ہیں۔
جب ہم انڈے کو اس کے کنارے (side) سے دبائیں تو دباؤ ایک چھوٹے حصے پر پڑتا ہے، جس کی وجہ سے وہ جلد ٹوٹ جاتا ہے۔ لیکن جب ہم انڈے کو اس کے دونوں کونوں سے دبائیں تو اس کی مڑے ہوئے خمیدہ سطح (curved surface) دباؤ کو چاروں طرف یکساں تقسیم کر دیتی ہے۔


  1. قوتوں کی تقسیم (Force Distribution)

انڈے کا چھلکا کیلشیم کاربونیٹ سے بنا ہوتا ہے جو مضبوط مگر نازک مادہ ہے۔

جب دباؤ کسی ایک نقطے پر پڑے تو چھلکا ٹوٹ جاتا ہے۔

لیکن جب دباؤ دونوں کونوں پر لگایا جائے تو وہ قوت compressive force کی شکل میں پورے چھلکے میں تقسیم ہو جاتی ہے۔

یوں انڈہ زیادہ دباؤ برداشت کر لیتا ہے، حتیٰ کہ بعض اوقات انسان اپنی پوری گرفت سے بھی انڈے کو کونوں سے نہیں توڑ سکتا۔


  1. حیاتیاتی حکمت (Biological Wisdom)

یہ ساخت محض اتفاق نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پرندوں کے انڈوں کو ایسا ڈیزائن عطا کیا ہے کہ:

وہ بچے کی حفاظت کرے۔

گھونسلے میں دوسرے انڈوں کے بوجھ تلے بھی محفوظ رہے۔

لیکن جب چوزہ اندر سے چونچ مارتا ہے تو وہ آسانی سے ٹوٹ جائے، کیونکہ اندر سے دباؤ ایک چھوٹے اور مخصوص حصے پر لگتا ہے۔


  1. سائنسی اطلاق (Scientific Application)

انڈے کے ڈیزائن نے انسان کو بھی سکھایا ہے کہ curved structures زیادہ مضبوط ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ:

پلوں (bridges) میں آرچ (arch) بنائی جاتی ہے۔

عمارتوں میں گنبد استعمال ہوتے ہیں۔

حتیٰ کہ گاڑیوں اور جہازوں کے ڈیزائن میں بھی منحنی (curved) شکلوں کو ترجیح دی جاتی ہے تاکہ دباؤ تقسیم ہو سکے۔


انڈہ جب کونوں سے دبایا جائے تو یہ ٹوٹتا نہیں کیونکہ اس کی خمیدہ جیومیٹری دباؤ کو پوری سطح پر تقسیم کر دیتی ہے۔ یہ مظہر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ قدرت کا ہر ڈیزائن حکمت سے بھرا ہے۔ ایک بظاہر نازک سی چیز، صحیح زاویے سے دباؤ برداشت کرنے میں حیرت انگیز طور پر طاقتور ثابت ہو جاتی ہے۔

You may also like

Leave a Comment

* By using this form you agree with the storage and handling of your data by this website.

-
00:00
00:00
Update Required Flash plugin
-
00:00
00:00