تحریر: شاکر اللہ

تقریباً 52 سال بعد، انسان ایک بار پھر آرٹیمس نامی مشن کے ذریعے چاند پر جائے گا۔ اس بار انسان چاند پر قیام کر کے وہاں سے مریخ پر جانے کے منصوبوں پر بھی کام کرے گا۔ حال ہی میں امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے تین نئی چیزیں اپنے مشن کا حصہ بنائی ہیں: ایک چاند گاڑی، ایک مداری سیٹلائٹ، اور کچھ خاص قسم کی سپیکٹروسکوپس۔
اب کی بار ہم جدید ترین ٹیکنالوجی اور نئے جذبے کے ساتھ چاند کو بیرونی اور اندرونی طور پر گہرائی سے سمجھیں گے۔
ناسا نے جس گاڑی کا انتخاب کیا ہے، اسے Lunar Terrain Vehicle کہا جاتا ہے، جو دو خلابازوں کو ایک وقت میں چاند پر سفر کروا سکتی ہے۔ یہ گاڑی بغیر انسانوں کے، یعنی ریموٹ کنٹرول سے بھی چلائی جا سکتی ہے۔ اس گاڑی کے ذریعے ہم چاند کی زیادہ سطح کا مشاہدہ کر سکیں گے اور خلابازوں کی صحت کا بھی خیال رکھا جائے گا


تین شامل کردہ حصے:
AIRES
Artemis Infrared Reflectance and Emission Spectrometer (AIRES)
یہ ایک ایسا آلہ ہے جو چاند کی سطح پر موجود معدنیات اور بخارات جیسے پانی، امونیا، اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی شناخت، مقدار اور نقشہ سازی کرے گا۔ یہ آلہ چاند کی سطح کی اعلیٰ ریزولوشن اسپیکٹرم ڈیٹا لے گا جو تصاویر کے ساتھ مل کر چاند کی معدنی اور کیمیائی نقشہ سازی میں مدد دے گا۔ خاص طور پر چاند کے جنوبی قطب کے “پرمیننٹلی شیڈوڈ کریٹرز” میں پانی کی موجودگی کا پتہ لگانا اس کا اہم مقصد ہے کیونکہ وہاں درجہ حرارت ہمیشہ منجمد رہتا ہے۔ AIRES کی قیادت فلِپ کرسٹنسن (Arizona State University) کر رہے ہیں۔
L-MAPS
The Lunar Microwave Active-Passive Spectrometer (L-MAPS)
چاند کی سطح کے نیچے کی ساخت کو جانچے گا اور ممکنہ برف کے ذخائر کی تلاش کرے گا۔ یہ آلہ دو حصوں پر مشتمل ہے:
ایک سپیکٹرو میٹر اور ایک گراؤنڈ-پینیٹریٹنگ ریڈار (GPR)۔ ریڈار چاند کی مٹی میں سگنلز بھیج کر 40 میٹر گہرائی تک تین جہتی نقشہ بنائے گا جبکہ سپیکٹرو میٹر نیچے کی مواد کی درجہ حرارت اور کثافت ناپے گا۔ اس سے چاند کی سطح کے نیچے چھپے پانی اور برف کے ذخائر کی بہتر سمجھ حاصل ہوگی۔ L-MAPS کی قیادت میتھیو سیگلر (University of Hawaii at Manoa) کر رہے ہیں۔
UCIS-MOON
Ultra-Compact Imaging Spectrometer for the Moon (UCIS-Moon)
ایک مداری سیٹلائٹ کے لیے منتخب کیا گیا ہے جو چاند کی جغرافیائی اور بخارات کی نقشہ سازی کرے گا۔ یہ سیٹلائٹ خلا سے چاند کی سطح کا وسیع پیمانے پر معائنہ کرے گا اور انسانی سرگرمیوں کے اثرات کو بھی مانیٹر کرے گا تاکہ مستقبل کے چاندی بیسز کی پائیداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ UCIS-Moon سب سے زیادہ spatial resolution کے ساتھ چاند پر پانی، معدنیات، اور حرارتی خصوصیات کی تفصیل فراہم کرے گا۔ اس آلے کی قیادت ابیگیل فریمن (NASA’s Jet Propulsion Laboratory) کر رہی ہیں۔
یہ مشن سائنسی دریافتوں کے علاوہ معاشی فوائد اور مریخ پر انسان بھیجنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اندازہ لگائیں کہ انسان نے کتنی ترقی کر لی ہے، جو ایک وقت میں زمین کو کائنات کا مرکز سمجھتا تھا اور چند ستاروں کے علاوہ اس وسیع کائنات سے ناواقف تھا۔ ہمارا سیکھنے کا یہ سفر جاری رہے گا۔ آئیے، آپ بھی سائنس سیکھیں اور اس سفر کے ساتھی بن جائیں۔
Shakir ullah