top of page
Writer's pictureLEVERAGE

یہ تنازعہ 2024 کے پیرس اولمپکس میں اس وقت شروع ہوا جب اطالوی فائٹر انجیلا کیرینی نے میچ کے صرف 46 سیکنڈ بعد الجزائر کے باکسر ایمانی خلیف کے خلاف اپنا مقابلہ چھوڑ دیا۔

گورے اب اپنے ہوئے اصولوں میں پھنستے جا رہے ہیں۔


جینڈر ایشو پر جہاں میں گوروں کی اپروچ کو بہت اچھا سمجھتا ہوں مگر وہاں کچھ مسائل ایسے ہیں جو معاملات کو بگاڑ بھی دیتے ہیں اسی طرح کا ایک ایشیو ٹرانس جینڈرز کو انکے خواہش کے مطابق عورت تسلیم کرنا بھی ہے اور جب آپ نے اسے عورت تسلیم کر لیا تو پھر بطور خاتون اسے اسکے تمام حقوق بھی دینے ہونگے۔


Olympic 2024 transgender issue | Leverage Info

آج پیرس اولمپکس میں ایک نہایت عجیب واقعہ پیش آیا جب 66 کلو باکسنگ کیٹگری کے ایک میچ میں ایک اطالوی لڑکی کو ایک ٹرانس جینڈر مرد ایمان خلیف سے مقابلہ کرنا پڑ گیا ایمان خلیف خود کو لڑکی کہتی ہے اور اولمپک کمیٹی نے اسے مان بھی لیا ہے۔

مقابلہ تھا اٹلی کی باکسر انجیلا جیریمی سے مقابلہ شروع ہوتے ہی جب ٹرانس جینڈر نے اسے دو تین مکے جڑے تو 46 سیکنڈ بعد اطالوی باکسر مقابلے سے یہ کہہ کر دستبردار ہو گئی کہ یہ سخت زیادتی ہے اطالوی باکسر لڑکی کا کہنا تھا کہ میں نے بڑی سخت خواتین باکسرز سے مقابلے کیے ہیں مگر اسطرح کے پنچ مجھے آج تک نہیں پڑے مجھے لگتا تھا کہ میرا ناک ٹوٹ گیا ہے اور یہ میرا سر اڑا دیگی یا گا۔

الجزائر کی باکسر کو فاتح قرار دے دیا گیا مگر اس کے بعد اولمپکس باکسنگ کی تاریخ کا سب سے بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے جس میں زیادہ تر لوگ اسے اولمپک کمیٹی کی حماقت قرار دے رہے ہیں۔



نیلے رنگ میں اٹلی سے تعلق رکھنے والی انجیلا کے ساتھ اولمپک باکسنگ میچ، جس کا جوڑا الجزائر کے ایک مرد کے ساتھ تھا جو ایک خاتون میں تبدیل ہو رہا تھا، ایک منٹ بھی نہیں گزرا تھا کہ انجیلا اپنے گھٹنوں کے بل گر گئی اور ہار مان لی۔ وہ روتے ہوئے کہتی ہے کہ اسے کبھی اتنا زور سے مارا نہیں گیا تھا۔


یاد رہے کہ الجزائرکی/کے اس باکسر کو پچھلے سال دہلی میں ہونے والی عالمی چیمپئین شپ میں حصہ لینے سے نااھل قرار دے دیا گیا تھا۔

یار من باسط سبحانی نے اس بارے جو رپورٹ لکھی ہے وہ بھی پڑھ لیں


اطالوی باکسر انجیلا کیرینی کو الجزائر سے تعلق رکھنے والے حیاتیاتی مرد ایمانی خلیف کے خلاف باکسنگ کرنے پر مجبور کیا گیا۔

اس نے صرف 45 سیکنڈ کے بعد استعفیٰ دے دیا، اور اس کے مخالف کو فاتح قرار دیے جانے پر ہذیانی انداز میں رو پڑی۔


خلیف ایک حیاتیاتی آدمی ہے جو 2023 کی عالمی چیمپئن شپ میں صنفی اہلیت کے ٹیسٹ میں ناکام رہا۔


کیرینی نے چیخ ماری "یہ ناانصافی ہے" جب اس نے لڑائی ختم ہونے کے بعد اپنا ہیڈ گیئر رنگ میں دے مارا۔


"میں تکلیف اٹھانے کی عادی ہوں۔ میں نے کبھی اس طرح کا پنچ نہیں لیا، جاری رکھنا ناممکن ہے۔ میں یہ کہنے والی کوئی نہیں ہوں کہ یہ غیر قانونی ہے،" اس نے آنسوؤں کے ذریعے صحافیوں سے کہا۔


"میں لڑنے کے لیے رنگ میں آئی۔ لیکن مجھے پہلے منٹ کے بعد ایسا محسوس نہیں ہوا۔ مجھے اپنی ناک میں شدید درد محسوس ہونے لگا۔ میں نے ہمت نہیں ہاری، لیکن ایک گھونسہ بہت زیادہ چوٹ پہنچا اور اس لیے میں نے کافی کہا۔ میں اپنا سر اونچا رکھ کر جا رہا ہوں۔"


اس کے کوچ کا کہنا ہے کہ شاید اس کی ناک ٹوٹ گئی ہے۔

5 views0 comments

Comments

Rated 0 out of 5 stars.
No ratings yet

Add a rating
bottom of page