اٹلی میں اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف ملک گیر احتجاج
اٹلی کے مختلف شہروں میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے خلاف عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ ہزاروں مظاہرین نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے جلوس نکالے اور نعرے بلند کیے۔
Trade news نے بھی فلسطین کی حمایت میں ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا، جس کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ شدید متاثر ہوئی، کئی اسکول بند رہے اور ریلوے سروس کا نصف سے زائد نظام معطل رہا۔
مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی کی تصاویر نذرِ آتش کیں جبکہ جینووا کی بندرگاہ کو بلاک کر کے اسرائیل کو ہتھیار پہنچانے والے جہازوں کو روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، جن کی وزیراعظم میلونی نے مذمت کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ “یہ غیر معمولی صورتحال ہے۔ ملک کے 65 شہروں میں 48 سے زائد احتجاج جاری ہیں، جبکہ 90 فیصد پبلک ٹرانسپورٹ اور 50 فیصد ریلوے کے ملازمین بھی اس میں شریک ہیں۔ یہ فلسطین میں قتلِ عام کے خلاف عوام کا طاقتور پیغام ہے۔”

شرکا نے مطالبہ کیا کہ اٹلی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات فوری طور پر ختم کرے اور ہتھیاروں کی ترسیل بند کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل کے ساتھ تعاون روکا نہیں جاتا، حقیقی کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی۔
اگرچہ اٹلی کی حکومت نے غزہ میں اسرائیلی اقدامات پر تنقید کی ہے، تاہم اس نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کے امکان کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
مظاہروں کا مقصد فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی اور حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ ایسے عملی اقدامات کرے جو حقیقی نتائج پیدا کر سکیں۔