Home » Will Pakistan Recognize Isreal? The Untold Story Behind Diplomatic Dilemmas

Will Pakistan Recognize Isreal? The Untold Story Behind Diplomatic Dilemmas

Will Pakistan Recognize Israel?

by Shakir Khan
0 comments 70 views 3 minutes read Will Pakistan accept the state of Isreal?

پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات: حقیقت یا افواہیں؟

شاکر اللہ | 2 اکتوبر 2025

Is Pakistan going to accept Israel?
Is Pakistan going to accept Israel?

تعارف

پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات ہمیشہ سے حساس موضوع رہے ہیں۔ قیامِ پاکستان سے لے کر آج تک پاکستان نے اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم نہیں کیا۔ تاہم، حالیہ عالمی سیاست، خطے کی نئی صف بندی اور مبینہ ملاقاتوں نے یہ سوال اٹھا دیا ہے:
کیا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جا رہا ہے؟


مبینہ ملاقاتیں: حقیقت یا افواہیں؟

ستمبر اور اکتوبر 2025 کے دوران پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر خبریں آئیں کہ اعلیٰ فوجی حکام، سیاسی رہنماؤں اور بعض نامور مفتیانِ کرام کے درمیان اسرائیل کے معاملے پر ایک خفیہ ملاقات ہوئی ہے۔

دعویٰ کیا گیا کہ اس ملاقات میں اسرائیل کو تسلیم کرنے پر ممکنہ ردِعمل پر گفتگو ہوئی۔

بعض رپورٹس کے مطابق حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر ایسا قدم اٹھایا گیا تو عوام اور مذہبی طبقے میں شدید ردِعمل ہو سکتا ہے، اس لیے علماء سے “فتویٰ نما حمایت” حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔

تصدیق:

اب تک ایسی کسی ملاقات کی سرکاری سطح پر کوئی تصدیق نہیں ہوئی۔ وزارتِ خارجہ اور حکومتی ترجمانوں کا مؤقف یہی ہے کہ پاکستان کا موقف نہیں بدلا، اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال فلسطینی عوام کی خواہش اور دو ریاستی حل سے جڑا ہے۔
لہٰذا یہ کہنا درست ہوگا کہ زیادہ تر خبریں فی الحال افواہیں اور قیاس آرائیاں ہیں۔


ابراہم اکارڈ (Abraham Accords) اور اس کے اثرات

2020 میں امریکہ کی ثالثی میں “ابراہم اکارڈ” کے تحت کئی عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لیے۔ اس کا مقصد مشرقِ وسطیٰ میں امن اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا بتایا گیا۔

ملک تعلقات قائم کرنے کی تاریخ

متحدہ عرب امارات (UAE) ستمبر 2020
بحرین ستمبر 2020
سوڈان اکتوبر 2020
مراکش دسمبر 2020

یہ معاہدہ خطے کی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی تھا۔ تاہم پاکستان نے اس کا حصہ بننے سے صاف انکار کر دیا۔


1967 کی جنگ اور فلسطینی سرحدیں

1967 کی عرب-اسرائیل جنگ (جسے چھ روزہ جنگ بھی کہا جاتا ہے) مشرقِ وسطیٰ کی تاریخ کا اہم موڑ تھی۔

اس جنگ میں اسرائیل نے مصر، شام اور اردن کے خلاف لڑائی لڑی۔

صرف چھ دن میں اسرائیل نے بڑے علاقے پر قبضہ کر لیا: مشرقی یروشلم، غزہ پٹی، مغربی کنارہ (West Bank)، گولان کی پہاڑیاں اور جزیرہ نما سینا۔

اقوام متحدہ نے اسرائیل سے ان علاقوں سے انخلا کا مطالبہ کیا، لیکن اسرائیل نے مکمل طور پر یہ حکم نہیں مانا۔

آج بھی فلسطینی ریاست کے قیام کا سب سے بڑا تنازع انہی علاقوں کی حیثیت سے جڑا ہوا ہے۔

اسی لیے پاکستان اور دیگر مسلم ممالک کا مطالبہ ہے کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا جائے۔


پاکستان کا موجودہ مؤقف (2025)

پاکستان دو ٹوک مؤقف رکھتا ہے: جب تک فلسطینی عوام کے لیے ایک آزاد ریاست قائم نہیں ہوتی، اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

پاکستانی قیادت مسلسل یہ دہرا رہی ہے کہ یروشلم (Al-Quds Al-Sharif) فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہونا چاہیے۔

ستمبر اور نومبر 2025 تک کسی بھی سرکاری بیان میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان موجود نہیں ہے۔


پاکستان کے اسرائیل کو قبول کرنے کی تصدیق

پاکستان اور اسرائیل کے تعلقات کے بارے میں حالیہ بحث زیادہ تر افواہوں اور غیر مصدقہ رپورٹس پر مبنی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ:

پاکستان نے اب تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا۔

اگر کوئی ملاقاتیں ہو بھی رہی ہیں، تو وہ غیر رسمی مشاورت یا عالمی دباؤ کے تناظر میں حکمت عملی پر بحث ہو سکتی ہیں۔

پاکستان کا اصولی مؤقف اب بھی فلسطینی عوام کی حمایت اور 1967 کی سرحدوں کے مطابق دو ریاستی حل پر قائم ہے۔

یہ کہنا درست ہوگا کہ ابھی تک پاکستان کی پالیسی میں کوئی بنیادی تبدیلی نہیں آئی۔


You may also like

Leave a Comment

* By using this form you agree with the storage and handling of your data by this website.

-
00:00
00:00
Update Required Flash plugin
-
00:00
00:00